ساتویں جماعت کی طالبہ کو اس کے سکول کے اندر ایک ناقابل بیان المناک حادثے میں چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا
یہ جرم مرسین کے "حسین اوکان مرزجی انٹرمیڈیٹ اسکول" میں پیش آیا، جہاں 12 سالہ طالبہ فاطمہ نیسا یورکلی کو اسکول کے گراؤنڈ فلور پر ٹوائلٹ میں مار پیٹ اور چھرا گھونپنے کے بعد قتل کر دیا گیا۔ ترک اپوزیشن اخبار، زمان۔
تکلیف کی آواز سننے کے بعد، اسکول کے نگرانوں نے فاطمہ کو بیت الخلا میں پایا کہ وہ شدید زخمی ہیں اور بہت زیادہ خون بہہ رہا ہے۔
متاثرہ طالبہ کو ایمبولینس کے ذریعے مرسین سٹی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں کی کوششیں اسے بچانے میں ناکام رہیں اور تمام تر طبی مداخلتوں کے باوجود وہ دم توڑ گئی۔
معلوم ہوا کہ طالبہ کو اس کے جسم پر 5 الگ الگ جگہوں پر چھرا گھونپ کر مارا گیا تھا۔
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ کلاس میں مقتول کے ساتھی طالب علم پر اس حادثہ کا الزام تھا۔ جرم کے حالات اور محرکات جاننے کے لیے ابھی تفتیش جاری ہے۔